سری نگر،28جولائی(ایجنسی) جموں و کشمیر کی وزیر اعلی محبوبہ مفتی نے آج (جمعرات) دعوی کیا کہ سیکورٹی فورسز کو یہ نہیں پتہ تھا کہ آٹھ جولائی کو جہاں تصادم ہوا، وہاں حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان وانی بھی موجود تھا.
محبوبہ نے سوال کیا، 'کوئی ہر تصادم کے بارے میں کس طرح جان سکتا ہے؟' انہوں نے کہا، 'جہاں تک مجھے معلوم ہے، جیسا کہ میں نے پولیس اور فوج سے سنا، کہ انہیں صرف اتنا پتہ تھا کہ گھر کے اندر تین دہشت گرد موجود ہیں، لیکن یہ نہیں پتہ تھا کہ وہ کون ہیں.' وزیر اعلی نے صحافیوں سے کہا کہ اگر سیکورٹی فورسز کو جنوبی کشمیر کے اننت ناگ ضلع کے كوكرناگ علاقے میں واقع مکان کے اندر برہان کی موجودگی کے بارے میں پتہ ہوتا تو حالات کو ایسا ہونے سے روکنا ممکن ہوتا 'جیسے حالات آج ہو گئے ہیں.'
start;">انہوں نے کہا، 'مجھے لگتا ہے کہ اگر انہیں پتہ ہوتا تو ہمارے سامنے ایسی صورت حال نہیں ہوتی .. جب ریاست میں مجموعی طور پر حالات بہتر ہو رہے تھے.' محبوبہ نے کہا کہ پولیس اور انٹیلی جنس ایجنسیاں کہہ رہی ہیں کہ انہیں نہیں پتہ تھا کہ برہان وہاں موجود تھا. وزیر اعلی نے کہا کہ حکومت کو حالات پر قابو پانے کے لئے کافی وقت نہیں ملا، جیسا کہ اس وقت ملا تھا جب 2013 میں پارلیمنٹ حملے کے مجرم افضل گرو کو پھانسی دی گئی تھی.
وادی میں بھڑکے تشدد میں اب تک 47 لوگ مارے جا چکے ہیں
محبوبہ نے کہا، 'جب افضل گرو کو پھانسی دی گئی تو عمر (وقت کے وزیر اعلی) جانتے تھے، اس لیے انہوں نے پہلے ہی سارے انتظامات کر رکھے تھے. ہمیں تو کچھ پتہ ہی نہیں تھا اور ہمیں اچانک پتہ چلا.